مدرسہ نظامیہ

مدارس اسلامیہ ہمیشہ سے امت مسلمہ کے لیے دینی، علمی، اور اخلاقی تربیت کے مراکز رہے ہیں۔ یہ ادارے اسلامی علوم کی حفاظت، قرآن و سنت کی اشاعت، اور نوجوان نسل کی اخلاقی و دینی تربیت میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ مدارس کا مقصد ایسے افراد کی تیاری ہے جو نہ صرف دین کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں بلکہ اسلامی تعلیمات کو دنیا بھر میں مؤثر طریقے سے پیش کریں۔ یہ ادارے امت مسلمہ کی فکری، روحانی، اور علمی رہنمائی کے مضبوط ستون ہیں اور اسلامی تہذیب و تمدن کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں واقع مدرسہ نظامیہ بھٹائی کالونی انہی مقاصد کے تحت قائم کیا گیا تھا۔ اپنے آغاز سے ہی اس مدرسے نے ناظرہ قرآن اور حفظ القرآن کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی اور کم وقت میں علاقے میں اپنی منفرد شناخت بنائی۔ یہ ادارہ والدین کی ترجیح بن گیا جو اپنی اولاد کو قرآن کریم کی روشنی سے منور کرنا چاہتے تھے۔ مدرسے نے کئی طلبہ کو قرآن پاک حفظ کروایا، جو آج مختلف شعبہ ہائے زندگی میں دین کی خدمت کر رہے ہیں۔

تاہم، وقت کے ساتھ دین کی جامع تعلیم کی ضرورت محسوس ہوئی، کیونکہ امت کو نہ صرف حافظ قرآن بلکہ فقہ، حدیث، تفسیر، اور دیگر اسلامی علوم میں ماہر علما کی بھی ضرورت ہے۔ چنانچہ،1442ھ مطابق 2021ء میں شیخ الحدیث حضرت مولانا علی اکبر جلبانی صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ نے جامع مسجد ابراہیم کی کمیٹی کے صدر محترم ولایت خان(بابو جی) رحمہ اللہ اور کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور بھٹائی کالونی کی معروف سماجی شخصیت جناب بھائی اسد خان سواتی حفظہ اللہ سے مشاورت کے بعد مدرسہ نظامیہ میں درسِ نظامی کا آغاز کیا۔

درس نظامی کا آغاز

درسِ نظامی کا آغاز اس مدرسے کے لیے ایک انقلابی قدم تھا۔ اس نصاب کے تحت طلبہ کو فقہ، اصول فقہ، حدیث، اصول حدیث، تفسیر، عربی ادب، نحو، صرف، اور منطق سمیت دیگر اہم اسلامی علوم پڑھائے جانے لگے۔ یہ نصاب طلبہ کو دین کی گہرائی سے سمجھنے، استدلالی سوچ پیدا کرنے، اور مسائل کا شرعی حل پیش کرنے کی مہارت فراہم کرتا ہے۔

طلبہ کی اخلاقی تربیت

مدرسہ نظامیہ نہ صرف طلبہ کو علمی تربیت دے رہا ہے بلکہ ان کی اخلاقی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دیتا ہے۔ یہاں طلبہ کو سیرت النبی ﷺ، صحابہ کرام کے واقعات، اور اخلاقی اصولوں کی روشنی میں تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ معاشرے میں ایک باکردار مسلمان کے طور پر ابھریں۔ یہ ادارہ طلبہ میں ایثار، محبت، عاجزی، اور اخلاص جیسی خصوصیات پروان چڑھانے کے لیے محنت کر رہا ہے۔

کتب خانہ(لائبریری)

جامعہ میں ایک کتب خانہ بھی ہے جس میں تفاسیر احادیث کتب فقہ،تاریخ،فتاوی،شروح احادیث کے علاؤہ مفید کتابیں ہیں یہ تمام کتابیں مدرسہ کے کتب خانہ کے لیے وقف ہیں جس سے طلبہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔

اہل علاقہ پر مثبت اثرات

درس نظامی کے آغاز کے بعد مدرسہ نظامیہ بھٹائی کالونی نے علاقے کے مذہبی و سماجی ماحول پر مثبت اثرات ڈالے ہیں۔ یہ ادارہ نہ صرف دین کی تعلیم کا مرکز بن چکا ہے بلکہ علاقے کے لوگوں کے لیے ایک روحانی اور علمی رہنمائی کا ذریعہ بھی ہے۔ علاقے کے نوجوان یہاں سے نہ صرف علم حاصل کر رہے ہیں بلکہ اپنے کردار اور عمل سے معاشرے میں اصلاح کے مشعل بردار بن رہے ہیں۔

مدارس کی اہمیت کا تسلسل

یہ حقیقت ہے کہ مدارس اسلامیہ، خصوصاً مدرسہ نظامیہ جیسے ادارے، امت مسلمہ کے لیے روشنی کے مینار ہیں۔ یہ ادارے اسلامی تہذیب کی بقا، دینی علوم کی اشاعت، اور نئی نسل کی فکری و اخلاقی تربیت کا مرکز ہیں۔ مدرسہ نظامیہ بھٹائی کالونی کی خدمات نہ صرف علاقے بلکہ امت مسلمہ کے لیے ایک روشن مثال ہیں۔ یہ ادارہ دین کی خدمت، علم کی روشنی کو پھیلانے، اور اسلامی تعلیمات کے فروغ میں مسلسل پیش پیش ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مدرسے کو مزید ترقی عطا فرمائے اور یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو دین کی سربلندی اور امت مسلمہ کی خدمت کے لیے قبول فرمائے۔ یہ ادارہ ان شاء اللہ آئندہ بھی اسی جذبے کے ساتھ اپنی خدمات جاری رکھے گا اور اسلامی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔